Wednesday 3 January 2018

2018 Aur Aglay Paanch Sal


 کی دہائی اور ٢٠٠٠ کی دہائی کا آرڈر مفقود ہو رہا ہے اور دنیا میں ایک نیا بیانیہ تشکیل پا رہا ہے جو اپنی موجودہ شکل میں "نو نانسنس' یا لگی لپٹی کے بغیر والی دنیا کا ہے. انگیزی میں کہا جائے تو "کروڈلی سمپل# اور "بروٹلی سٹریٹ فارورڈ" بیانیہ. اگلے پانچ سال میں دنیا کی شکل یکسر تبدیل ہونے کو ہے .. مختلف خطوں میں نۓ آرڈر کے حساب سے ملکوں نے خود کو تیار کرنا شروع کر دیا ہے .. حکمران ہی دیکھ لیں، پر اعتماد اور دو ٹوک بات کرنے والے، چاہے انڈیا ہو، ایران ، سعودی عرب ، ترکی امریکہ ، روس ، چین ، برطانیہ میں بھی بیانیہ تشکیل پا رہا ہے-ان ممالک کی پالیسیاں آپ کو پسند ہوں یا نا ہوں ، ان کے حکمران اس وقت طاقتور شخصیات ہیں اور لگی لپٹی کے بغیر بات کرتے ہیں. ابھی دو تین دن میں دیکھ لیجئیے گا کے ٹرمپ کی ٹویٹ صرف ٹویٹ تھی یا آنے والے وقت کا ٹریلر. ان کے مقابلے میں ہمارے پھسپھسے اور انہی ممالک کے اندر اپنی جائدادیں اور کاروبار رکھنے والے حکمراں، اگر انہی کو سر پر بٹھا کے رکھا تو ذمہ دار کوئی اور نہیں ہم خود ہونگے.

یہ وہ ممالک ہیں جو ہمارے خطے اور ملکی حالات پر کسی نا کسی طور اثرنداز ہوتے ہیں، جب کے امریکہ روس چین برطانیہ اقوام عالم کو لیڈ کرتے ہیں، ہمیں اچھا لگے یا نہیں . ٢٠١٨ کا آغاز ہے .. اس تحریر کو یاد دہانی سمجھیں یا جو بھی ، ٢٠٢٣ کی دنیا بہت مختلف ہوگی اور وہاں تک بحفاظت پہنچنا ہے تو ان حکمرانو سے جان چھڑانی ہو گی جن کی ڈور اور مجبوریاں ان کے کاروبار، جائدادوں ،  کھلی NRO جیسی ڈیلوں کے باعث ان طاقتوں کے ہاتھ ہیں. یہ اس بدلتی دنیا میں ہمارے لیۓ صرف تباہی لا سکتے ہیں ہمیں لیڈ نہیں کر سکتے .. ایک بار پھر یاد ہانی، اگلے پانچ سال میں دنیا یکسرمختلف ہوگی اور اس میں شریفوں اور زرداریوں جسے لوگ ہمارے لیۓ صرف سبکی کا پیغام ہیں .. فیصلہ آپکو کرنا ہے ، ایک ایک ووٹ ، ایک ایک شہر ، ایک ایک علاقہ اہم ہے. آنے والے وقت کا سوچیں. ذاتی آنا ضد اورفائدوں سے باہر نکلیں. اسی میں آپ کا بھی ذاتی فائدہ ہے اگر سمجھیں تو